حیدرآباد،17اپریل(ایجنسی) تلنگانہ اسمبلی کی طرف سے پسماندہ مسلمانوں کے لیے ریزرویشن بڑھائے جانے سے متعلق ایک بل کو منظور کئے جانے کے ایک دن بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ریاست بھر میں ضلع کلکٹر دفاتر کا گھیراؤ کیا. بی جے پی نے 'مذہب کی بنیاد پر' ریزرویشن کو 'غیر آئینی' بتایا. اسے لے کر بی جے پی لیڈروں اور کارکنوں نے تمام 31 اضلاع میں احتجاج مظاہرہ کیا.
پولیس نے سرکاری عمارتوں کے سامنے دھرنا دینے والے اور حکومت مخالف نعرے لگانے والے مظاہرین کو گرفتار کر لیا.
style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">حیدرآباد ضلع کلکٹر کے دفتر پر کارکردگی کی وجہ سے کشیدگی بڑھ گیا. یہاں بی جے پی لیڈروں اور پولیس حکام کے درمیان شدید بحث ہوئی.
پولیس اہلکاروں نے دھرنا دے رہے مظاہرین کو اٹھا کر حراست میں لے لیا. حراست میں لئے گئے لوگوں میں بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری پی مرليدھر راؤ اور تلنگانہ ایم ایل سی رام چندر راؤ شامل ہیں.
مرليدھر راؤ نے مسلمانوں کا ریزرویشن چار فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کرنے کی تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) کی یکطرفہ کارروائی کی سخت مذمت کی.